Zikir Allah ki fazilat in Urdu _ Hadees And Quran

ذکر اللہ کےفضائل

ذکر اللہ کےفضائل
(پ ۲؛آل عمران :ا۹ا)
ترجمہ۔کنزالایمان:تومیری یاد کرو میں تمھارا چرچا کروں گا
(پ ۱۳،الرعد :۲۸)
ترجمہ کنزالا یمان :وہ جو ایمان لاۓ اور ان کے دل اللہ کی یاد سے چین پاتے ہیں سن لو اللہ کی یاد ہی میں دلوں کا چین ہے۔

(پ۲۲،الاحذاب:۵۳)

ترجمہ کنزایمان:اوراللہ کو بہت یاد کرنے والے اور یادکرنےوالیاں ان سب کیلئے اللہ نے بخشش اور  بڑے ثواب تیار کر رکھا ہے

(پ۲۲،الاخذاب: ۱۴تا۳۴)

ترجمہ کنزالایمان:اےایمان والو!اللہ کو بہت یاد کرو اور صبح وشام اس کی پاکی بولووہی ہے کہ درود بھیجتا ہے تم پر وہ اور اس کے فرشتے کہ تمہیں اندھروں سے اجالے کی طرف نکالے اور وہ مسلمانوں پر مہربان ہے ۔

(پ۸۲،الجمعہ۱۰)

ترجم کنزالایمان: اور اللہ کو بہت یادکرو اس امید پر کہ فلاح پاؤ۔
احادیث کریمہ ذکراللہ کے فضائل حضرت ابوھریرہ رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺمکہ کے راستے پرسفرکرتے ہوئے ایک پہاڑ سے گزرے جسے جمدان کہاجاتاتھاتوفرمایا’اس جمدان کی سیرکیاکرو
مفردون سبقت لے گۓ۔صحابہ کرام علیھم رضوان نے عرض کیا یارسول الله ﷺ مفردون سے کیامرادہے؟فرمایااللہ عزوجل کاکثرت سے ذکرکرنے والے اور والیاں۔(مسلم کتاب الزکروالدعاء باب الحث علی ذکراللہ تعالیٰ رقم ۲۶۷۶ص۱۴۳۹)

ایک روایت میں ہے کہ صحابہ رضی الله عنہ نے عرض کیا۔یارسول الله ﷺ

مفردون کون ہیں ؟

فرمایاپابندی کیساتھ الله ﷻکاذکرکرنے والے ذکران کے بوجھ کوکم کردیتاہے اوروہ قیامت کے دن الله عزوجل کی بارگاہ میں ہلکے ہوکرحاضرہونگے۔

(ترمزی کتاب الدعوات باب رقم ۳۶۰۷ج۵ص۳۴۲)

حضرت سیدناحارث اشعری رضی الله عنہ سے مروی ہے نبیﷺنے فرمایا۔اللہﷻنے حضرت یحییٰ بن زکریا علیھماالسلام کی طرف پانچ باتوں کی وحی فرمائی اوران پرخودعمل کرنےاوربنی اسرائیل کوان پرعمل کی ترغیب دلانے کاحکم دیا ۔
پھرآپ ﷺ نے فرمایااس میں سے ایک یہ بھی ہے کہ میں تمہیں کثرت سے ذکرکرنے کاحکم دیتاہوں اورذکرکرنے والے کی مثال اس شخص کی طرح ہے جسکے دشمن اس کی تلاش میں ہوں پھروہ ایک قلعے کے پاس پہنچ کراپنے آپ کواس میں چھپالے اسی طرح بندہ ذکراللہ ﷻکے ذریعے ہی شیطان سے نجات حاصل کرسکتاہے۔(المستدرک کتاب الصوم باب وان ربیح المسک رقم۱۵۷۴ج۲ص۵۱)
حضرت سیدنا ام انس رضی الله تعالیٰ عنھافرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا یارسول الله ﷺمجھے کوئی نصیحت فرمائیں ۔فرمایاگناہوں کوچھوڑدوکیونکہ یہ سب سےا فضل جہاد ہے اور ذکر اللہ عزوجل کی کثرت کیاکرو کیونکہ تم اللہ عزوجل پاس کثرت ذکر کے علاوہ کسی پسند یدہ چیزکے ساتھ حاضر نہیں ہوسکتے ۔
حضرت سیدناابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت محمد ﷺنے فرمایا تم میں سے جورات کو عبادت کرنے اپنے مال کو راہ خداعزوجل میں خرچ کرنے اور دشمن سے جہاد کرنے سے عاجز ہوتواسے چاہئے کہ اللہ عزوجل کاذکر کثرت سے کیا کرۓ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *