Taleem Tasneef Aur Riwayat Bayan Karne Ka Sawab – تعلیم تصنیف اور روایت بیان کرنے کا ثواب

تعلیم تصنیف اور روایت بیان کرنے کا ثواب۔۔۔

 

حضرت سیدناابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایا،
مومن کے انتقال کے بعداس کےعمل اور نیکیوں میں سے جوچیزیں اسے ملتی ہیں وہ یہ ہیں 
  ۔۱)اسکاوہ علم جسے اس نے سکھایااورپھیلایااور
۲)نیک بیٹاجسے چھوڑکرمرا۔
۳قرآن پاک جسے ورثہ میں چھوڑا۔
۴)وہ مسجدجسے اس نے بنایا
۵)مسافروں کیلئے کوئی گھربنایاہو
۶)کسی نہرکوجاری کیاہو۔
۷)وہ صدقہ جاریہ جسے اس نے حالت صحت اور ذندگی میں اپنے مال سے دیاہو۔

(سنن ابن ماجہ کتاب السنہ باب ثواب معلم الناس الخیر رقم۲۴۲ج۱ص۱۵۷)

حضرت سیدناابوقتادہ رضی الله عنہ سے روایت ہے نبی ﷺ نےفرمایا
کہ انسان کابہترین ترکہ تین چیزیں ہیں ،
۱)نیک بچہ جواس کیلئے دعاکرے
۲)صدقہ جاریہ جس کاثواب اس تک پہنچے 
۳)وہ علم جس پراس کے بعدعمل کیاجائے ۔

(سنن ابن ماجہ کتاب السنہ باب ثواب المعلم الالناس الخیر رقم۲۴۱ج۱ص۱۵۷)

حضرت سیدنامعاذبن انس رضی الله عنہماسے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایا
جس نے کسی کوعلم سکھایا اسے اس علم پرعمل کرنے والے کاثواب بھی ملے گااوراس عمل کرنے والے کے ثواب میں بھی کمی نہ ہوگئی۔

(سنن ابن ماجہ رقم ۲۴۰ج۱ص۱۵۷)

حضرت سیدناسمرہ بن جندب رضی الله عنہ سے روایت ہے نبی ﷺنے فرمایالوگوں نے ایسا کوئی صدقہ نہیں کیاجوعلم کی اشاعت کی مثل ہو۔

(طبرانی کبیررقم ۶۹۶۴ص۲۳۱۷)

حضرت سیدناانس رضی الله عنہ سے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایاکہ ،
کیامیں تمہیں سب سے ذیادہ جودوکرم والے کے بارےمیں خبرنہ دوں؟ اللہﷻ سب سے زیادہ جودوکرم والاہے اور میں اولادآدم علیہ السلام میں سب سے زیادہ سخی ہوں اورمیرے بعدان میں سے زیادہ سخی وہ شخص ہے جوعلم حاصل کرے پھراپنے علم کوپھیلاۓ،اسے قیامت کے دن ایک امت کے طورپراٹھایاجاۓگااوران کے بعدسب سے بڑاسخی وہ شخص ہے جواللہ ﷻ کی رضاکے حصول کیلئے اپنے آپ کووقف کردے یہاں کہ اسے قتل کردیا جائے ۔

(مسنداویعلی مسندانس بن مالک رقم ۲۷۸۲ج۳ص۱۶)

حضرت سیدناسہل بن سعدرضی الله عنہ فرماتے ہیں نبی ﷺ نے فرمایاکہ
الله ﷻ کی قسم !تمہاری رہنمائی سے ایک شخص کوہدایت مل جائے تویہ تمھارے لئے سرخ اونٹوں سے بہترہے ۔

(بخاری کتاب الجہادرقم ۲۹۴۲ج۲۹۴)

حضرت سیدناابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایاکہ
جوہدایت کی طرف بلاۓ تواسے ہدایت کی پیروی کرنے والوں کے اجرکے برابرثواب ملے گااور ان کے ثواب میں سے کچھ بھی کم نہ ہوگااور جوگمراہی کی طرف بلاۓ اس پرگمراہی کی پیروی کرنے والوں کےگناہوں کی مثل گناہ لازم ہوگااوران پیروی کرنے والوں کے گناہ سے بھی کچھ کم نہ ہوگا۔

(صیح مسلم کتاب العلم  باب من سنتہ حسنتہ اوسیئتہ الخ رقم ۲۶۷۴ص۱۴۳۸)

حضرت سیدناابن مسعودرضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ کوفرماتے ہوئے سناکہ
الله ﷻ اس کوتروتازہ رکھےجس نے ہم سے کچھ سناپھراسے اسی طرح آگے پہنچادیاجیسے سناتھا،کیونکہ جن تک علم پہنچایا جائے گا ان لوگوں میں سے کچھ لوگ اس سننے والے سے زیادہ یادرکھنے والے ہونگے۔

(سنن ترمذی کتاب العلم رقم ۲۶۶۶ج۴ص۲۹۹)

حضرت سیدنازیدبن ثابت رضی الله عنہ کوفرماتےہیں کہ میں نے نبیﷺ کوفرماتے  ہوئے سناکہ
الله ﷻ اس شخص کوتروتازہ رکھے جس نے ہم سے کوئی بات سنی پھردوسرے تک پہنچادی کیونکہ کچھ علم کے حامل زیادہ سمجھ دارلوگوں تک علم پہنچاتے ہیں اور علم کے حامل کچھ افراد نہیں ہوتے ۔تین عمل ایسے ہیں کہ مومن کادل ان میں خیانت نہیں کرتا۔
۱)خالص الله ﷻ کےلۓ عمل کرنا۔
۲)حکمرانوں کی خیرخواہی اور
۳)جماعت کولازم پکڑناکیونکہ ان حکمرانوں کودین کی دعوت دیناان کے ماتحت لوگوں کی اصلاح کاذریعہ بن سکتاہے اور جس کامقصددنیاکماناہوگااللہ تعالیٰ اس کے کام کومتفرق یعنی جداجداکردے گااوراس کے فقرکواس کے سامنے کردے گااور اسے دنیا سے وہی ملے گاجواس کیلئے لکھا گیاہوگااورجس کامطلوب آخرت ہوگی الله تعالیٰ اسے اس کامطلوب عطافرمادے گااور اسکے دل کو غناسے بھردےگااوردنیاذلیل ہوکربس کے پاس آۓ گی.

(الاحسان بترتیب صیح ابن حبان کتاب الراقائق باب الفقررقم ۶۷۹ج۲ص۳۵)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *