Raza e ilahi ke liye ilm sikhane aur sikhane ka swab – رضاۓ الٰھی کیلئے علم سیکھنےاورسکھانے کاثواب

رضاۓ الٰھی کیلئے علم سیکھنےاورسکھانے کاثواب۔

حضرت سیدناصفوان بن عسال المرادی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں نبیﷺ مسجدمیں اپناسرخ کمبل اوڑھے ٹیک لگائے تشریف فرماتھے۔میں نے عرض کیا،یارسول الله ﷺ!
میں علم حاصل کرنے کیلئے آیاہوں۔تو آپﷺ نےفرمایا
،طالب العلم کوخوش آمدید ،بیشک طالب العلم کوملائکہ اپنےپروں سے ڈھانپ لیتے ہیں پھران میں بعض ملائکہ دیگربعض ملائکہ پرسواری کرتے ہوئے طالب کی وجہ سے طالب العلم کی محبت میں آسمان دنیاتک پہنچ جاتے ہیں ،

(طبرانی کبیررقم ۷۳۴۷ج۸ص۵۴)

حضرت سیدناابودرداءرضی الله عنہ فرماتے کہ نبی ﷺ کوفرماتے ہوئے سناکہ،
جو اللہﷻ کی رضاکےلۓ علم کی جستجو میں نکلتاہےتو اللہ تعالیٰﷻ اس کیلئے جنت کاایک دروازہ کھول دیتاہے اور فرشتے اس کیلئے اپنے پربچھادیتے ہیں اور اس کیلئے دعاۓ رحمت کرتے ہیں اور آسمانوں کے فرشتے اور سمندرکی مچھلیاں اس کیلئے استغفار کرتی ہیں اور عالم کوعابدپراتنی فضیلت حاصل ہے جتی چودھویں رات کے چاندکوآسمان کے سب سے چھوٹے ستارے پراورعلماء انبیاء علھیم السلام کے وارث ہیں بیشک انبیاءکرام علھیم درھم ودینارکاوارث نہیں بناتے بلکہ وہ نفوس قدسیہ علیھم السلام توعلم کاوارث بناتے ہیں ،لہذاجس نے علم حاصل کیا اس نے اپناحصہ لے لیااور عالم کی موت ایک ایسی آفت ہے جس کاازالہ نہیں ہوسکتااورایک ایساخلاہے جسے پُرنہیں کیاجاسکتا(گویاکہ )وہ ایک ستارہ تھاجومانندپڑگیا،ایک قبیلے کی موت ایک عالم کی موت سے زیادہ آسان ہے۔

(بیہقی شعب الایمان باب فی العلم رقم۱۶۹۹ج۲۲۶۳)

حضرت سیدناابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا
کہ جوکوئی الله عزوجل کے فرائض سے متعلق ایک یادویاتین یاچاریاپانچ کلمات سیکھےاوراسے اچھی طرح یادکرلے اورپھرلوگوں کوسکھاۓتووہ جنت میں ضرورداخل ہوگا۔
حضرت سیدناابوہریرہ رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ میں رسول الله ﷺ یہ بات سننے کے بعدکوئی حدیث نہیں بھولا۔

(الترغیب والترھیب کتاب العلم الترغیب فی العلم الخ رقم ۲۰ج۱ص۵۴)

حضرت سیدناابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایا
کہ سب سے افضل صدقہ یہ کہ مسلمان علم سیکھے،پھراپنے اسلامی بھائی کوسکھاۓ۔

(سنن ابن ماجہ کتاب السنہ باب ثواب معلم الناس بالخیررقم ۲۰ج۱ص۵۴)

حضرت سیدناابوذررضی الله عنہ سے روایت کہ نبی ﷺ نےفرمایا،
تمہاراکسی کوکتاب الله کی ایک آیت سکھانےکیلۓ جاناتمہارےلۓسورکعتیں اداکرنے سے بہترہےاورتمہاراکسی کوعلم کاایک باب سکھانےکیلۓجاناخواہ اس پرعمل کیاجائے یانہ کیاجائے تمہارے لئے ہزاررکعتیں اداکرنے سے بہترہے۔

(سنن ابن ماجہ کتاب السنہ باب فضل من تعلم القرآن وعلمہ رقم ۲۱۹ج۱ص۱۴۲)

حضرت سیدناابن عباس رضی الله عنہماسے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا
کہ جب تم جنت کی کیاریوں سے گزراکروتوکچھ چن لیاکرو۔
صحابہ کرام علہیم الرضوان نے عرض کیا،یارسول الله ﷺ جنت کی کیاریاں کونسی ہیں ۔
فرمایاعلم کی محفلیں۔

(طبرانی کبیررقم ۱۱۱۵۸ج۱۱ص۷۵)

حضرت سیدناابوہریرہ سے روایت ہے نبیﷺ نے فرمایا
کہ حکمت مومن کاگمشدہ خزانہ ہے لہذامومن اسے جہاں پاۓ وہی اس کاذیادہ حق دارہے۔

(سنن ترمذی  کتاب العلم  باب ماجاء فی فضل الفقہ علی العبادۀ رقم ۲۶۹۶ج۴ص۳۱۴)

وضاحت ۔
نبیﷺ کے حکمت کوگمشدہ شے دینے سے مرادیہ ہے کہ مومن ہمیشہ علم کوتلاش کرتارہتاہے جیساکہ اگر کسی شخص کی کوئی چیزگم ہوجائے تووہ اسے تلاش کرتاہے یہاں تک کہ اسے پالیتاہے۔
اس بات کاعلم ایک دوسرامعنی یہ ہے کہ جسکی چیزگم ہوجائے توہ اسے تلاش کرتارہتاہے اگراسے وہ شے کسی بچے کے پاس بھی ملے توبھی اسے لینے میں کوئی عارمحسوس نہیں کرتا، اسی طرح طالب العلم کوبھی چاہئے کہ وہ حصول علم میں کوئی عارمحسوس نہ کرے ۔
جبکہ اس کاتیسرامعنی یہ ہے کہ جس کے پاس کوئی گمشدہ چیزموجودہواس کیلئے جائز نہیں کہ اسے اس کے مالک سے چھپاۓکیونکہ وہی اس کاحقدار ہے لہذاعالم کوچاہئے کہ وہ اپناعلم طالب العلم پرخرچ کرے اورمیں کنجوسی نہ کرے۔
حضرت قبیصہ بن مخارق رضی الله عنہ فرماتے ہیں میں نبی ﷺ کی بارگاہ میں حاضرہواتو آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا،
اے قبیصہ!کیسے آۓ؟میں نے عرض کیا،میری عمرذیادہ ہوگئی اورہڈیاں نرم پڑگئیں ہیں ،میں آپ ﷺ کی خدمت میں اس لئے حاضرہواہوں کہ آپﷺ مجھے کوئی ایسی چیزسکھائیں جومیرے لئے مفیدہو۔
توآپﷺ نے فرمایا،
اے قبیصہ !(علم کی جستجو میں )تم جس پتھریادرخت کے قریب سے بھی گزرے اس نے تمہارے لئے اسغفارکیا۔

مسندامام احمد،مسندالبصرین/حدیث قبیصہ بن مخارق رقم ۲۰۲۴۵ج۷ص۳۵۲)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *