Quran Say Sadqay Kay Fazail-قرآن سے صدقے کے فضائل

قرآن سے صدقے کے فضائل

  • اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی  اےآدم کے بیٹے تو میری راہ میں خرچ کرتجھ پر بھی خرچ کیا جائے گا ۔
 (پارہ ۲ابقرہ۲۴۵)
  • اورخیرات کرنے والے اورخیرات کرنے والیاں اوراپنی پارسائی نگاہ رکھنے والے اورنگاہ رکھنے والیاں اوراللہ کوبہت یادکرنے والے اوریادکرنے والیاں ان سب کے لۓ اللہ نے بخشش اوربڑاثواب تیارکررکھاہے۔
(پارہ ۲۲الاحزاب۳۵)
  • بے شک صدقہ دینے والے مرداورصدقہ دینے والی عورتیں اوروہ جنہوں نے اللہ کواچھاقرض دیاان کے دونے(ڈبل)ہیں اوران کیلۓ عزت کاثواب ہے۔
(پارہ ۲۷الحدید۱۸)
  • اوربہت دوررکھاجاۓگاجوسب سے بڑاپرہیزگارجواپنامال دیتاہے کہ ستھراہواورکسی کااس پرکچھ احسان نہیں جس کابدلہ دیاجاۓ۔
(پارہ ۳۰الیل۱۷تا۲۰)
  • مثال ان کی جو خرچ کرتے ہیں  اپنے مال اللہ کی راہ میں ایسی ہے جسے ایک دانہ اگاتاہے سات بالیں اور ہربالی میں سودانہ اللہ تعالیٰ بڑھادیتاہے جس کےلے چاہتا ہے اور اللہ وسیع بخشش والا علم والا ہے۔
 (پارہ ۳سورت بقرہ۲۶۱)
  • تم ہرگزبھلائی کونہ پہنچوگے جب تک راہ خدامیں اپنی پیاری چیزخرچ نہ کرو۔
(پارہ۴ال عمران ۹۲)

حدیث قدسی 

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ۔سے راویت ہے کہ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا۔
اللہ عزوجل فرماتا ہے تم میری راہ میں  خرچ کرو میں تم پر خرچ  کروں گا اور  حضورﷺ نے ارشاد فرمایا ۔اللہ کا ہاتھ بھراہوا ہے اس کو خالی نہیں  کرسکتا دن رات خرچ کرنا کیا تم نے دیکھا نہیں اس اللہ نے کتنا خرچ کیاہے  جب سے اس نے آسمان وزمین کو پیدا فرمایاہے تخلیف آسمان وزمین کے وقت سے  لیکر اس کا خرچ کرنا اس  کے ہاتھ  میں  تو کھچہ اس سے  ذرہ بھی  کم نہ کر سکا-
اور ارشاد فرمایا ۔
اس کا عرش پانی  پر  تھا اور اس کے دوسرے ہاتھ میں قبض۔روک لینا۔ہے وہ جسے چاہتا ہے  بلندی ورفعت  سے ہمکنار کرتاہے اور جسے چاہتاہے پستی میں دھکیل دیتا ہے ۔۔
أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب النفقات، باب فضل النققة علی الأهل، 5 / 2047، الرقم : 5037، ومسلم في الصحيح، کتاب الزکوة، باب الحث علی النفقة وتبشير المنفق بالخلف، 2 / 690، الرقم : 993، وأحمد بن حنبل في المسند، 2 / 242، الرقم : 7296، وابن ماجه في السنن، کتاب الکفارات، باب النهي عن النذر، 1 / 686، الرقم

احادیث مبارکہ سے صدقہ کے فضائل۔

صحابہ رضی اللہ عنھم کاقرآن کی پیروی کرنا۔
حضرت سیدناابوطلحہ رضی الله عنہ حضورﷺ کی بارگاہ میں حاضرہوۓ عرض کی یارسول الله ﷺ الله ﷻفرماتاہے تم ہرگزبھلائی کونہ پہنچوں گے جب تک راہ خدامیں اپنی پیاری چیزنہ خرچ کرو۔اوربیشک میرا سب سے پسندیدہ مال بَی٘رُحاءہے اور میں اسے صدقہ کرتاہوں اور الله ﷻکی بارگاہ میں اس کے اجروثواب کاامیدوارہوں یارسول الله ﷺ!اسے وہاں خرچ کردیجۓ جہاں الله پاک فرمائے تورسول پاک ﷺنے فرمایا بہت خوب یہ ایک نفع بخش مال ہے بہت خوب یہ ایک نفع بخش مال ہے۔
(بخاری کتاب الزکات باب الزکات علی الاقارب رقم ۱۴۶۱ج۱ص۴۹۳)
حضرت سیدناابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ الله کے محبوب ﷺنے فرمایا
ایک شخص نے کہامیں ضرورصدقہ کرونگا۔پھروہ اپناصدقہ لیکر گھرسے نکلا اور اسے ایک چورکودے بیٹھا۔صبح لوگوں میں باتیں ہونے لگیں ہونے لگیں کہ گزیشتہ رات ایک چورکوصدقہ دے دیا گیا ۔یہ سن کراس نے کہایا الله ﷻ!چورکوصدقہ دینے پربھی تیراشکرہے ۔پھراس نے کہاکہ میں ضرور صدقہ دوں گا اور رات کے وقت صدقہ لیکرنکلااوراسے ایک زانیہ کے ہاتھ پررکھ دیا ۔پھرصبح لوگ باتیں کرنے لگےکہ گزشتہ رات ایک زانیہ کوصدقہ دے دیاگیا۔اس نے کہا۔اے الله تعالیٰﷻ !زانیہ کوصدقہ دینے پربھی تیراشکرہے ۔اس نے پھرکہاکہ میں صدقہ دوں گااور اپناصدقہ لے کرنکلااورایک غنی کے ہاتھ پررکھ آیا ۔پھرصبح کوکہاجانےلگاکہ گزشتہ رات ایک غنی کوصدقہ دے دیاگیا۔تواس نے کہااے الله ﷻ!غنی چوراورزانیہ کوصدقہ دینے پرتیراشکرہے۔پھراس کے پاس ایک آنے والاآیااوراس سے کہاجوصدقہ تم نے چورکودیاشائداس کی وجہ سے وہ چوری سے بازآجاۓ اور جوصدقہ تم نے زانیہ کودیاشائدوہ اپنے زناسے بازآجاۓ اور جوصدقہ تم نے غنی کودیاشائدوہ اس سے عبرت پکڑے اور الله ﷻکے عطاکۓ ہوئے مال سے خرچ کرنے لگے ۔
(بخاری کتاب الزکات باب اذاتصدقہ علی غنی رقم۱۴۲۱ج۱ص۴۷۹)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *