Qanait Sabar Aur Allah Azzawajal Per Tawakkaltu Ka Sawab – قناعت صبراوراللہ عزوجل پرتوکل کاثواب

قناعت صبراوراللہ عزوجل پرتوکل کاثواب۔۔۔۔۔

اللہ تعالی فرماتاہے 

ترجمہ ۔انوفقیروں کےلۓ جوراہ خدامیں روکے گۓزمین میں چل نہیں سکتے نادان انہیں تونگرسمجھے بچنے کے سبب توانہیں ان کی صورت سے پہچان لےگالوگوں سے سوال نہیں کرتے کہ گڑگڑاناپڑے اورتم جوخیرات کرواللہ اسےجانتاہے ۔

(پارہ ۳بقرہ ۲۷۳)

حضرت سیدناعبداللہ بن عمررضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنےفرمایا
جواسلام لایااوراسے بقدرکفایت رزق دیاگیااوراللہﷻنےاسے قناعت کی توفیق عطافرمائی تووہ فلاح پاگیا۔

(ترمذی کتاب الزھد باب ماجاءفی الکفاف والصبرعلیہ رقم۲۳۵۵ج۴۱۵۶)

حضرت سیدنافضالہ بن عبیدرضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ میں نےنبیﷺکوفرماتے ہوئے سنا،
جسے اسلام کی ہدایت دی گئی اور بقدرکفایت رزق دیاگیااوراس نے اسی پرقناعت اختیار کی اس کیلئے خوشخبری ہے۔

(ترمذی کتاب الزھدباب ماجاء فی الکفاف والصبرعلیہ رقم ۲۳۵۶ج۴ص۱۵۲)

حضرت جابررضی الله عنہ سے روایت ہے نبیﷺنے فرمایاقناعت ایساخزانہ ہے جوکبھی ختم نہیں ہوتا۔

(کتاب الزھدللبیھقی رقم ۱۰۴ص۸۸)

حضرت عبدالحمن بن عوف رضی الله عنہ فرماتے ہیں نبی ﷺنے میرے ساتھ ایک وعدہ فرمایاتھاجب قریظہ فتح ہوااور میں نبی ﷺکی خدمت میں حاضرہواتاکہ وہ مجھے اپنے وعدےکے مطابق کچھ عطافرمائیں تومیں نے انہیں فرماتے ہوئے سناکہ
جولوگوں سے بے نیازی اختیار کرے گااللہ ﷻاسے غنی کردے گااورجوقناعت اختیار کرے گااللہ عزوجل اسے راضی کردے گا۔تومیں نے اپنے دل میں کہاکہ اب تومیں رسول الله ﷺسے کچھ نہیں مانگوں گا۔

(مجمع الزوائد کتاب الزکات باب ماجاء فی االسوال رقم ۴۵۱۳ج۳ص۲۵۴)

حضرت سیدناسہل بن سعدرضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ جبرئیل علیہ السلام نبیﷺکی خدمت میں حاضرہوۓ اورعرض کیا یارسول الله ﷺ!
جتناچاہیں زندہ رہیں بالآخرموت ہی ہے اور جوچاہےعمل کریں بالآخرحساب کتاب ہوناہے اورجس سے چاہیں محبت کریں بالآخراس سے جداہوناہے اور جان لیں کہ مومن کاکمال رات کوقیام کرنے میں ہے اوراس کی عزت لوگوں سے بے نیازہونے میں ہے ۔۔

(طبرانی اوسط باب العین رقم ۴۲۷۸ج۳ص۱۸۷)

حضرت سیدناابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی نے فرمایا
غنی وہ نہیں جس کے پاس کثیرمال ہوبلکہ غنی تووہ ہے جس کانفس غنی ہو۔

(مسلم کتاب الزکات باب لیس الغنی عن کثیرت العرض رقم ۱۰۵۱ص۵۲۲)

حضرت سیدناابوذررضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺنے فرمایا
اے ابوذر !کیاتم کثرت مال ہی کوغناسمجھتے ہو؟
میں نے عرض کیاجی ہاں !یارسول الله ﷺتوارشادفرمایا،کیاتم قلت مال ہی کوغناسمجھتے ہو؟
میں نے عرض کیا،جی ہاں!یارسول الله ﷺتوارشادفرمایا،ا
صل غناء تودل کی غناء اوراصل فقرتودل کافقرہے ۔

(صیح،ابن حبان،کتاب الرقائق،باب الفقروالزھدوالقناعت رقم۲۸۴ج۲۳۷)

حضرت سیدناابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول پاکﷺنے فرمایا
بیشک الله تبارک نرم دل پاک دامن غنی کوپسندفرماتاہے اورسنگدل ،بدکردارسائل کوناپسندفرماتاہے۔

(مجمع الزوائد،کتاب الادب،باب فی اثبخ الجعول والبذئی ولفاجررقم۱۳۰۲۷ج۸ص۱۴۵)

حضرت سیدناابن عمررضی الله عنہ سے روایت ہے نبی ﷺنے منبرپربیٹھ کرصدقہ اور سوال نہ کرنے کاتزکرہ کرتے ہوئے فرمایا
اوپروالاہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہترہے اور اوپروالاہاتھ سوال نہیں کرتااورنیچے والاہاتھ سوالی ہے۔۔

(مسلم کتاب الزکات باب بیان ان الیدالعلیاخیرمن الیدالسفلی۔رقم ۱۰۳۳ص۵۱۵)

حضرت سیدناابوذررضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنےفرمایا؛
کیاتم میری بعیت کروگےتمہیں جنت دی جائے گی ۔
میں نے عرض کیا،ہاں ۔میں نے اپناہاتھ بڑھادیا تورسول الله ﷺنےشرط لگالگاتے ہوئے ارشادفرمایا،
کیاتم اس چیزپربیعت کرتے ہوکہ لوگوں سے کچھ نہ مانگوگے ۔
میں نے عرض کی جی ہاں !ارشادفرمایا،
اورتمہاراکوڑا بھی گرجاۓ تواترکرخودہی اٹھاؤگے میں نے عرض کی جی ہاں۔

(مسنداحمدبن حنبل،رقم ۲۱۵۶ج۸ص۱۱۹)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *