Kisi Insan Ya Janwar Ko Pani Pilane Ya Kunwa Khudwanay ka Sawab – کسی انسان یاجانور کوپانی پلانے یاکنواں کھدوانے کاثواب۔

کسی انسان یاجانور کوپانی پلانے یاکنواں کھدوانے کاثواب۔۔۔

 

اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتاہے

۔ترجمہ توجوایک ذرہ بھربھلائی کرے اسے دیکھے گااورجوایک ذرہ بھربرائی کرے اسے دیکھے گا۔

(پارہ الزلزال۸۔۷)

حضرت سیدناابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ آخری نبی ﷺنے فرمایا

،ایک شخص کسی راستے سے گزررہاتھاکہ اسے شدیدپیاس محسوس ہوئی تواس نے قریب ہی ایک کنواں پایاوہ اس میں اترااورپانی پی کرنکل آیا۔اس نے وہاں ایک کتے کودیکھاجوہانپ رہاتھااورپیاس کی وجہ سے کچڑکھارہاتھا۔اس نے سوچاکہ اسے بھی اتنی ہی پیاس لگی ہوگی جتنی مجھے لگی تھی پھروہ کنویں میں اترااوراپنے موزے میں پانی بھرکراسے اپنے منہ  میں دبایااوراوپرآیااوروہ کتے کوپلادیا۔اللہ عزوجل کواس کایہ عمل پسندآیااوراس کی مغفرت فرمادی ۔صحابہ کرام علھیم الرضوان نے عرض کیا،یارسول الله ﷺکیاہمارے لئے چوپایوں میں بھی ثواب ہے فرمایاہرجان والی چیزمیں ثواب ہے ۔

(الاحسان بترتیب ابن حبان ،کتاب البروالاحسان ،رقم ۵۴۵ج۱ص۳۲۸)

 

 

حضرت سیدنامحمودبن ربیع فرماتے ہیں کہ حضرت سیدناسراقہ بن جُع٘شم رضی الله عنہ نے عرض کی یارسول الله ﷺ!

کوئی گمشدہ جانورمیرے حوض پرآجاۓ تواگرمیں اسے پانی پلادوں توکیااس میں میرے لئے ثواب ہے ؟اسے پانی پلادیاکروکیونکہ ہرجاندارمیں ثواب ہے۔

(الاحسان بترتیب ابن حبان کتاب البروالاحسان رقم ۵۴۳ج۱ص۳۷۷)

 

 

حضرت سیدناابن عباس رضی الله عنہما

فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی ﷺکی بارگاہ میں حاضرہوکرعرض کیا، کون ساعمل ہے جسے کرکے میں جنت میں داخل ہوسکتاہوں؟

فرمایا،کیاتوکسی ایسے شہرمیں رہتاہے جہاں پانی جمع کرلیا جاتاہے؟اس نےعرض کیا،ہاں ۔فرمایاپھرتم ایک نئ مشک خریدوپھراسے بھرلواوراس کے پھٹنے تک لوگوں کو پانی پلاتے رہو اس طرح اس کے پھٹنے سے پہلے ہی تم جنتیوں کے عمل تک پہنچ جاؤگے،،

(الترغیب والترہیب کتاب الصدقات باب الترغیب فی اطعام اطعام وسقی الماء رقم ۲۸ج۲ص۴۰)

حضرت سیدناکدیرضبی رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ ایک اعرابی نے نبی ﷺکی بارگاہ میں حاضر ہوکرعرض کیا،مجھےایساعمل بتایۓ جومجھے جنت کے قریب اور جہنم سے دورکردے ۔توآپ ﷺنے فرمایا،

کیایہ دونوں باتیں تمہیں عمل پرابھارتی ہیں ؟

اس نے کہا،جی ہاں ۔فرمایا،حق بات کہواورجوزائد چیزتمہارے پاس ہووہ کسی کوعطاکردیاکرو۔

اس شخص نے عرض کیا،خداقسم !میں ہروقت حق بولنے کی استطاعت نہیں رکھتااورنہ ہی زائد چیز عطاکردینے کی طاقت رکھتاہوں۔

فرمایا،تومحتاجوں کوکھاناکھلادیاکرواورسلام کرو،

اس نے عرض کیایہ بھی مشکل ہے ارشاد فرمایا،کیاتمہارے پاس اونٹ ہے؟اس نے عرض کیا،جی ہاں ۔

فرمایا،اپنے اونٹوں میں سے کوئی جوان اونٹ اور پانی کامشکیزہ ساتھ لو اورپھرایساگھرانہ دیکھوجوایک دن چھوڑکردوسرے دن پانی پیتاہوپھراسے پانی پلاؤتونہ تیرااونٹ ہلاک ہوگااور تیرامشکیزہ پھٹے گااورتیرے لئے جنت واجب ہوجائے گی ۔پھروہ اعرابی تکبیرپڑھتے ہوئے چلاگیاتواس کے اونٹ کے ہلاک ہونے اورمشکیزہ پھٹنے سے پہلے ہی اسے شہیدکردیاگیا۔

(طبرانی کبیر،کدیرالضبی رقم ۴۲۲ج۱۹ص۱۸۷)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *