قرآن پرتحقیق

لفظ قرآن یاتوقَر٘ءٌسے بناہے اورقَر٘ءٌ کامعنی ہے جمع کرنا۔
اب قرآن کوقرآن اس لئے کہتے ہیں کہ وہ اولین وآخرین کے علوم کامجموعہ ہے۔
حضرت سفیان ابن عُیَی٘نہ کاقول ہے کہ قرآن کانام اس لئے قرآن ہے کہ حروف جمع کۓ گۓ توکلمات بن گۓ اورکلمات جمع کۓ گۓ توآیات بن گئیں اورآیات جمع کی گئیں توسورتیں بن گئیں اور سُوَرجمع کی گئیں توقرآن بن گیااس میں اولین وآخرین کے علوم جمع کردیۓ گے۔
دلیل ارشاد خداوندی ہے۔
ونزلناعلیک القرآن تبیانالکل شیی۔
۲یاقرآن بناہے قَر٘أَتٌ سے جس کامعنی ہے پڑھی ہوئی چیز۔
اب قرآن کو اس لئے قرآن کہتے ہیں کہ سابقہ انبیاء علیہم السلام کی کتابیں اور صحائف لکھے ہوئے عطا کۓگۓلیکن قرآن پڑھاہوانازل کیاگیا۔
یہ ریئس المفسرین حضرت سیدناعبداللہ ابن عباس رضی الله عنہماکافرمان ہے

توجہ طلب بات ۔۔۔.  

کتب سماویہ کل ایک سوچارہیں بڑی کتابیں چاراورصحائف کل سوہیں اورکل رُسُل تین سو تیرہ ہیں
۳قرآن کاتیسرامادہ اشتقاق۔
یالفظ قرآن قرن سے بناہے اورقرن کامعنی ملانا،ہے
اب قرآن کو اس لئے قرآن کہتے ہیں کہ حق اورہدایت اس کے ساتھ ملی ہوئی ہے ۔
آیات قرآنیہ کی اقسام ۔
آیات قرآنیہ کی دواقسام ہیں ۱محکمات یہ اصل کتاب ہیں ان کےمطالب واضع ہوتے ہیں ۔اکثرآیاتِ محکمات میں چھ قسم کےمطالب ہوتے ہیں
۱)امر
۲)نہی
۳)تبشیر
۴)انزار
۵)قصص
۶)امثال
متشابہات۔۔۔۔۔۔
یہ حقیقت میں الله تعالیٰ اور حضورﷺ کے درمیان رموزواسرارہیں
ان کے مرادی معنی توجانے جاسکتے ہیں لیکن قطعی معنی جاننامشکل ہے۔قطعی معنی جاننے کی وہ کوشش کرے گا جس کے دل میں کجی (ٹیڑھاپن )ہے۔اللہﷻاپنے فضل وکرم سے جتناچاہے کسی کو مطلع فرمادے۔
نزول قرآن ۔۔۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجیدلوح محفوظ سے اکٹھاجملتہ واحدۀ آسمان دنیا پررمضان شریف کی لیلتہ القدرمیں نازل فرمایا۔
نزول دوہیں ایک لوح محفوظ سے آسمان دنیا پرپھردنیاکی طرف جوکہ بزبان جبرائل علیہ السلام تھوڑاتھوڑابمطابق مصلحت مدت رسالت میں حضورﷺ پرنازل ہوتارہاجوقریباًتئیس سال میں نازل ہوا (تفسیرجمل ۱صفحہ۳)
آسمان دنیا پرجہاں قرآن رکھاگیااس مکان کانام بیت العزت ہے.
مکی اور مدنی کاطریقہ تقسیم۔۔۔
جوآیات وسورہجرت کے بعدنازل ہوئیں وہ مدنی ہیں اگرچہ مکہ یاعرفات میں نازل ہوئی ہوں اور مکی جوہجرت سے قبل نازل ہوئی ہوئی ہوں اگرچہ غیرمکہ میں ہی نازل ہوئی ہوں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *