Zakat ada karne ka sawab – زکوة اداکرنے کاثواب

زکوة اداکرنے کاثواب۔۔۔

اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں کئی مقامات پرزکوۀکی ادائیگی کاحکم ارشادفرمایا,
چناچہ ارشادہوتاہے ،
ترجمہ کنزالایمان ۔۔
بے شک وہ جوایمان لاۓ اور اچھے کام کۓاورنمازقائم کی اور زکوة دی ان کانیگ (یعنی انعام )ان کے رب کے پاس ہے اور نہ انہیں کچھ اندیشہ ہواورنہ کچھ غم۔

(پارہ۳البقرہ۲۷۷)

 

ترجمہ قرآن۔۔
اورنمازقائم رکھنے والے اور زکوة دینے والے اور الله اور قیامت پرایمان لانے والے ایسوں کوعنقریب ہم بڑاثواب دیں گے۔۔

(پارہ ۶النساء۱۶۲)

 

اےمحبوب ان کےمال میں سے زکوة تحصیل کروجس سےتم انہیں ستھرااورپاکیزہ کردو۔

(پارہ۱۱التوبہ۱۰۳)

 

بےشک مراد کوپہنچے ایمان والے جواپنی نمازمیں گڑگڑاتےہیں اوروہ جوکسی بیہودہ بات کی طرف التفات نہیں کرتے اور وہ کہ زکٰوة دینےکاکام کرتے ہیں اور وہ جواپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں مگراپنی بیبیوں یاشرعی باندیوں پرجوان کےہاتھ کی ملک ہیں کہ ان پرکوئی ملامت نہیں توجوان کے سواکچھ اورچاہے وہی حدسے بڑھنے والے ہیں ۔

(پارہ۱۸المومنین۱تا۷)

ترجمہ کنزلایمان ۔
اوروہ جواپنی امانتوں اوراپنے عہدکی رعایت کرتے ہیں جواپنی نمازوں کی نگہبانی کرتے ہیں یہی لوگ وارث ہیں کہ فردوس کی میراث پائیں گے وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے ۔

(پارہ۱۸المومنون۔۸تا۱۱)

اورمیری رحمت ہرچیزکوگھیرے ہے توعنقریب میں نعمتوں کوان کیلئے لکھ دوں گاجوڈرتے اورزکوہ دیتے ہیں اوروہ ہماری آیتوں پرایمان لاتے ہیں ۔

(پارہ ۹الاعراف ۱۵۶)

 

ترجمہ قرآن ۔۔۔
اورجوتم خیرات دواللہ کی رضاچاہتے ہوئے توانہیں کےدونے ہیں ۔

(پارہ۲۱الروم۳۹)

ترجمہ قرآن۔۔۔
اوروہ جن کے مال میں ایک معلوم حق ہے اس کیلئے جومانگے اورجومانگ بھی نہ سکے تومحروم رہے۔

(پارہ۲۹سورہ معارج۲۴،۲۵)

ترجمہ قرآن۔۔۔
اوران لوگوں کوتویہی حکم ہوا کہ الله کی بندگی کریں نرے اسی پرعقیدے لاتے ایک کے ہوکراورنمازقائم کریں اور زکوة دیں اور یہ سیدھادین ہے۔

(پارہ۳۰البینہ۵)

حضرت سیدناابن عمر رضی الله عنہماسے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا،ا
سلام کی بنیاد پانچ چیزوں پرہے،
۱)اس بات کی گواہی دیناکہ اللہ تعالی کے سواکوئی معبودنہیں اورمحمدﷺاللہ کے بندے اوررسول ہیں
۲)نمازقائم کرنا
۳)زکوہ اداکرنا
۴)بیت الله کاحج کرنا
۵)اوررمضان کےروزے رکھنا

(بخاری باب دعاکم ایمانکم کتاب الایمان رقم ۸ج۱ص۱۴)

حضرت سیدناابوایوب رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے نبیﷺ کی بارگاہ اقدس میں عرض کیاکہ مجھے ایسے عمل کے بارے میں بتایۓجومجھے جنت میں داخل کردے۔
تونبیﷺ نےفرمایا،
اللہ تعالیٰ کی عبادت کرواورکسی کواس کاشریک نہ ٹھہراؤاورنمازاداکرواورزکوہ دیاکرواورصلہ رحمی کیاکرو۔

(بخاری کتاب الزکاہ باب الوجوب الزکاہ رقم ۱۳۹۶ج۱ص۴۷۱)

حضرت انس بن مالک رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ بنو تمیم میں سے ایک شخص نے نبیﷺ کی بارگاہ میں حاضرہوکرعرض کیا،یارسول الله ﷺ!میں ایک مالدارشخص ہوں اورمیرے اہل خانہ کی تعدادبھی کثیرہے ۔
آپ ارشادفرمائۓ
کہ میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ کیساسلوک کروں اوراپنامال کس طرح خرچ کروں؟
توآپ نے فرمایا
تم اپنے مال میں سے زکوۀ نکالا کروبیشک زکوة ایک ایسی پاکیزگی ہے جوتمہیں پاک کردے گی اوراپنے عزیزوں کے ساتھ صلہ رحمی کیاکرواورمسکین اورپڑوسی اورسائل کے حق کوپہچانو۔۔

(مسنداحمدمسندانس بن مالک رقم ۱۲۳۹۷ج۴ص۲۷۳)

 

حضرت سیدناابوہریرہ رضی الله عنہ نے ایک دن ہمیں خطبہ دیتے ہوئے تین مرتبہ فرمایا قسم ہے اس ذات کی!
جس کے دست قدرت میں میری جان ہے۔پھر آپﷺ نے سراقدس کوجھکالیاتوہم میں سے ہرشخص نے اپناسرجھکالیااوررونے لگاحالانکہ ہم نہیں جانتے تھے کہ رسول الله ﷺ نےحلف کیوں اٹھایا؟
پھرآپﷺ نے سرمبارک کو اٹھایا تو آپ ﷺ کےچہرے پرایسی مسرت تھی جوہمیں سرخ اونٹوں سے ذیادہ پسندتھی پھرارشادفرمایا
جوشخص پانچوں نمازیں اداکرےاوررمضان کےروزے رکھے اور اپنےمال سے زکوة نکالےاورسات کبیرہ گناہوں سےبچتارہے،اس کیلئے جنت کے دروازے کھول دئۓ جاتے ہیں اور اسی سے کہاجاتاہے کہ سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہوجاؤگے۔

(نسائی کتاب زکٰوة باب وجوب الزکات ج۳ص۸)

حضرت سیدناجابررضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نےعرض کیا،یارسول الله ﷺ آپ اس شخص کے بارے میں کیاخیال ہےجس نےاپنےمال میں سے زکٰوة نکالی؟رسول الله ﷺ نے فرمایا
جس نے اپنے مال میں سےزکوہ اداکی تواس مال کاشراس سے دورہوجاۓگا۔

(المعجم الاوسط طبرانی باب الالف رقم۱۵۷۹ج۱ص۴۳۱)

 
حضرت سیدناابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایا
جب تم نے اپنے مال کی زکٰوة اداکردی توتم نے اپنی ذمہ داری پوری کردی اور جس نے مال حرام جمع کیاپھراس میں سے صدقہ نکالا تواسے اس پرکوئی ثواب نہ ملےگااوراس کاگناہ اس پرباقی رہے گا۔۔۔

(الترغیب والترہیب،کتاب الصدقات باب فی الاداء الزکاہ رقم ۱۰ج۱ص۳۰۱)

 

حضرت سیدناحسن رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا
اپنے اموال کوزکوہ کے ذریعے محفوظ کرلواوراپنے امراض کاعلاج صدقہ کے ذریعے کرواوردعااورآہ وآزاری کے ذریعے بلاؤں کی یلغارکامقابلہ کرو۔۔

(الترغیب والترہیب کتاب الصدقات باب فی اداء الزکاہ رقم ۱۱ج۱ص۳۰۱)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *